دنیا

ایرانی سیکورٹی فورسز نے مظاہروں کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کر دیا

تہران سمیت دیگر شہروں کے تعلیمی اداروں میں طلبہ کی جانب سے احتجاج کیا گیا ہے۔

ایران کی سیکورٹی فورسز نے مظاہرین کو قابو کرنے کے لیئے کئی کرد شہروں میں نفری بڑھا کر کارروائیاں تیز کردی ہیں۔

دنیا بھر خاص طور پر مغربی ممالک میں علامتی طور پر اپنے بال کاٹ کر مظاہرین کی حمایت کی جارہی ہے۔ تہران سمیت دیگر شہروں کے تعلیمی اداروں میں بھی طلبہ کی جانب سے احتجاج کیا گیا ہے۔

دارالحکومت سمیت دیگر شہروں میں صورتحال ایرانی حکومت کے ہاتھ میں ہے، تاہم کرد علاقوں میں یہ مظاہرے تھمنے کا نام نہیں لے رہے، جس کے بعد ایرانی سیکورٹی فورسز نے کئی کرد شہروں میں حکومت مخالف مظاہروں کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کر دیا ہے۔

انسانی حقوق کے گروپ ہینگاو نے کرد شہروں سنندج، ساقیز اور دیوانداریہ میں مسلح سیکورٹی فورسز کی بھاری موجودگی کی اطلاع دی۔ ان علاقوں سے بھاری تعداد میں شہریوں کی ہلاکتوں اور زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں، تاہم اس کی تصدیق نہ ہوسکی۔

مظاہرے ملک کے توانائی کے اہم شعبے میں پھیل گئے ہیں۔ سوشل میڈیا پر غیر مصدقہ رپورٹس میں کے مطابق آبادان اور کنگن آئل ریفائنریوں کے کارکنان اور بوشہر پیٹرو کیمیکل پروجیکٹ کے عملے نے بھی مظاہروں میں شمولیت اختیار کرلی ہے، تاہم اس پر ایران کی جانب سے کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

ٹویٹر پر ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ درجنوں کارکنوں نے ایران کے خلیجی ساحل پر واقع اسلویہ میں بوشہر پیٹرو کیمیکل پلانٹ جانے والی سڑک کو بند کر دیا اور ڈکٹیٹر مردہ باد کے نعرے لگائے۔

ان پرتشدد مظاہروں کے باوجود تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ایران کے علماء و حکمران ممکنہ طور پر اس وقت کے لیے بدامنی پر قابو پالیں گے، اور ایک نئے سیاسی نظام کی جلد طلوع ہونے کے امکانات بہت کم ہیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close