بلوچستان

ناراض لیگیوں نے عبدالقدوس بزنجو کو وزیراعلیٰ بلوچستان کا امیدوار نامزد کر دیا

کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی میں نواب ثناء اللہ زہری کو استعفیٰ دینے پر مجبور کرنے والے (ن) لیگ کے ناراض اراکین اور (ق) لیگی ایم پی ایز نے نئے وزیراعلیٰ کیلئے عبدالقدوس بزنجو کو اپنا امیدوار نامزد کر لیا ہے۔

کوئٹہ میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے ناراض اراکین اور (ق) لیگی ممبران صوبائی اسمبلی کا کہنا تھا کہ نئے وزیراعلیٰ کے لیے متفقہ طور پر عبدالقدوس بزنجو کے نام کا انتخاب ہوا ہے۔

مسلم لیگ (ن) اور (ق) کے رہنما کوئٹہ میں مشترکہ پریس کانفرنس کر رہے ہیں۔ فوٹو: اسکرین گریب

نئے وزیراعلیٰ بلوچستان کے لیے مسلم لیگ (ن) کی طرف سے ممکنہ طور پر جان محمد جمالی اور صالح بھوتانی کے نام سامنے آ رہے تھے۔

تاہم جان محمد جمالی نے ناراض لیگی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ق) کے رہنما عبدالقدوس بزنجو وزیراعلیٰ بلوچستان کے لیے ہمارے متفقہ امیدوار ہیں۔

جان محمد جمالی کا مزید کہنا تھا کہ عبدالقدوس بزنجو کل وزیراعلیٰ کے لیے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرائیں گے۔

عبدالقدوس بزنجو کا اس موقع پر کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ کا امیدوار نامزد کرنے پرتمام اراکین کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم بلوچستان کے عوام کی خدمت کرتے رہیں گے اور صوبائی اسمبلی جون تک چلے گی۔

ایک سوال کے جواب میں عبدالقدوس بزنجو کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری اب بھی قابل احترام ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ کے ووٹ کے لیے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی سے بھی رابطہ کیا جائے گا۔

دوسری جانب نواب ثناء اللہ زہری کے حمایتی (ن) لیگی اراکین کا اجلاس بھی کوئٹہ میں منعقد ہوا جس میں اظہار کھوسہ، محمد خان لہڑی، درمحمد ناصر، ثمینہ خان، انیتاعرفان اورکشورجتک شریک ہوئے۔

اجلاس میں بلوچستان اسمبلی میں نئے قائد ایوان کے لیے امیدوار کے نام اور صوبے کی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے صوبائی اسمبلی کا اجلاس 13 جنوری کو طلب کر رکھا ہے۔

یاد رہے کہ دو روز قبل نواب ثناء اللہ زہری نے اپنے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش ہونے سے قبل ہی وزیراعلیٰ بلوچستان کے عہدے سے استعفیٰ دیدیا تھا۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے بھی بلوچستان کی سیاسی صورت حال کے پیش نظر کوئٹہ کا ہنگامی دورہ کیا تھا تاہم باوجود کوشش کہ (ن) لیگ کے ناراض اراکین نے وزیراعظم سے ملنے سے انکار کردیا تھا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close