بلوچستان

پرتشدد واقعات میں پولیس اہلکار سمیت پانچ ہلاک

بلوچستان کے تین مختلف علاقوں میں بارودی سرنگ کے دھماکے اور تشدد کے دیگر واقعات میں امن فورس کا کمانڈر اور ایک پولیس اہلکار سمیت پانچ افراد ہلاک اور تین زخمی ہوئے ہیں۔

بارودی سرنگ کے دھماکے میں امن فورس کے کمانڈر کی ہلاکت کا واقعہ جمعرات کی شب ضلع ڈیرہ بگٹی میں پیش آیا۔

ڈیرہ بگٹی میں انتظامیہ کے ذرائع کے مطابق نامعلوم افراد کی جانب سے ضلع کے علاقے لوٹی میں بارودی سرنگ نصب کی گئی تھی۔بارودی سرنگ اس وقت زوردار دھماکے سے پھٹ گئی جب امن فورس کے مقامی کمانڈرجمال شمبانی کا پاؤں اس پر آ گیا۔

دھماکے نتیجے میں جمال شمبانی شدید زخمی ہوگئے جبکہ ان کے ساتھ تین دیگر افراد زخمی ہوگئے۔ ہسپتال میں جمال شمبانی زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسے۔

تین افراد کی ہلاکت کا واقعہ ضلع آواران کی تحصیل مشکے میں پیش آیا۔ آواران میں انتظامیہ کے ذرائع کے مطابق اس علاقے میں نامعلوم مسلح افراد نے عبد الصمد نامی شخص کے گھر پر حملہ کیا۔

اس حملے میں عبد الصمد کے علاوہ کا ایک 9سالہ بچہ مارا گیا۔انتظامیہ کے ذرائع نے بتایا کہ جس گھر پر حملہ ہوا وہاں سے جوابی فائرنگ بھی کی گئی۔

جوابی فائرنگ سے ایک حملہ آور بھی مارا گیا جس کی شناخت جلال کے نام سے ہوئی ہے۔ مشکے میں اس حملے کی ذمہ داری کالعدم عسکریت پسند تنظیم بلوچستان لبریشن فرنٹ نے قبول کی ہے۔

تنظیم کے ترجمان کی جانب سے میڈیا کو جاری کیے جانے والے ایک بیان کے مطابق یہ حملہ علاقے میں سرکار کے حامی ایک با اثر شخص کے مسلح گروہ کے کمیپ پر کیا گیا جس میں اس کا ایک کارندہ ہلاک ہوا۔

بیان میں یہ کہا گیا ہے اس حملے میں بی ایل ایف کا ایک فرد بھی مارا گیا۔

پولیس اہلکار کی فائرنگ سے ہلاکت کا واقعہ کوئٹہ سے متصل ضلع مستونگ میں پیش آیا۔مستونگ میں پولیس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ہلاک ہونے والا اہلکار ہیڈ کانسٹیبل تھا۔ان کو نامعلوم مسلح افراد نے مستونگ شہر میں اسٹیڈیم کے قریب نشانہ بنایا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close