اسلام آباد

سی پیک منصوبے کا ٹھیکہ چینی کمپنی کو دینے سے 166 ارب روپے کا نقصان

اسلام آباد: سی پیک منصوبے کا ٹھیکہ چینی کمپنی کو خلاف ضابطہ دینے سےقومی خزانے کو 166 ارب روپے کے نقصان کا انکشاف ہوا ہے۔ اسلام آباد میں خورشید شاہ کی سربراہی میں قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں این ایچ اے کی آڈٹ رپورٹ پیش کی گئی جس میں 508 ارب روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا۔

آڈٹ حکام کے مطابق نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) نے کراچی لاہور موٹر وے کے سکھر ملتان سیکشن کی تعمیر کا ٹھیکہ خلاف ضابطہ دیا، خلاف ضابطہ ٹھیکہ دینے سے 166 ارب روپے کا نقصان ہوا۔ سیکرٹری مواصلات نے بتایا کہ یہ منصوبہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) میں شامل ہے اور چین نے شرط رکھی تھی کہ کنٹریکٹ چینی کمپنی کو ملنا چاہیے۔ آڈٹ حکام نے بتایا کہ کنٹریکٹر (ٹھیکے دار) نے بولی میں جو ریٹ دیئے وہ بعد میں بڑھا دیے۔

پی پی پی کی رکن اسمبلی عذرا فضل پیچوہو نے کہا کہ اس قسم کے کام ہوں گے تو ہمیں چین کی دوستی پر شک رہے گا۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق موٹروے پولیس نے 1998 سے 2016 تک 19 ارب 70 کروڑ کا جرمانہ اکٹھا کیا، این ایچ اے کو 17 ارب 67 کروڑ روپے دئیے گئے، موٹروے پولیس نے اکٹھے کئے گئے جرمانے میں سے دو ارب روپے این ایچ اے کو نہیں دئیے۔ سیکرٹری مواصلات نے کہا کہ یہ اعداد و شمار درست نہیں۔ پی اے سی نے تین ہفتوں میں اعداد و شمار درست کر کے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔

خورشید شاہ سی پیک اور موٹر وے منصوبوں میں چینی کمپنیوں کو نوازنے پر برہم ہوگئے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ حیدر آباد سکھر موٹر وے کا ٹھیکہ 260 ارب میں دیا جا رہا ہے، یہ ٹھیکا مقررہ ریٹ سے 42 فیصد زیادہ ہے ، سندھ میں پہلی موٹر وے بنائی جا رہی ہے وہ بھی پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ سے، کیا آپ چاہتے ہیں سندھ حکومت اور عوام پھنسے رہیں، مہنگے منصوبے کی قیمت سندھ کے عوام نے ادا کرنی ہے۔

خورشید شاہ نے کہا کہ معاملے پر این ایچ اے کو خط لکھا جواب نہیں دیا گیا، 25 سال تک سندھ کے عوام بھگتیں گے، یہ منصوبہ مہنگے ریٹ پر نہیں بننے دوں گا، اگر منصوبہ اس ریٹ پر شروع کیا گیا تو عدالت جاؤں گا، اوپن بڈنگ کی جائے تو ریٹ کم ہو جائے گا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close