سندھ

ملزمان کو ہر صورت پکڑیں گے

فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ کراچی میں حالیہ وارداتوں میں ملوث افراد کو پکڑنے کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی اور کراچی کو دہشت گردوں اور مجرموں سے پاک کر کے دم لیں گے۔انھوں نے یہ بات رینجرز ہیڈ کوارٹرز میں ڈائریکٹر جنرل رینجرز کی جانب سے شہر کی صورتحال، وہاں جاری سکیورٹی آپریشن، چیف جسٹس کے بیٹے کے اغوا اور امجد صابری قوال کے قتل سمیت دیگر معاملات پر بریفنگ کے بعد کہی

اس سے قبل پاکستان کے صوبہ سندھ کے شہر کراچی میں امن و امان کی صورتحال پر پاکستان کی بّری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف اور وفاقی وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان کراچی پہنچے تھے۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ جنرل راحیل شریف نے کراچی میں امن و امان کے لیے جاری آپریشن میں رینجرز کے کردار کو سراہا اور کہا کہ رینجرز کو کراچی آپریشن میں ہر طرح کا تعاون فراہم کیا جائے گا۔

آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق آرمی چیف نے سندھ رینجرز کی قربانیوں اور کامیابیوں کی تعریف کی جس کی وجہ سے شہر میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے۔

جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ شہر کو دہشت گردوں اور مجرموں سے پاک کرنے کے لیے سندھ رینجرز کی ہمت اور عزم کے باعث عوام کے دلوں میں ان کی عزت بڑھی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’کراچی آپریشن میں دہشت گردوں کے پورے نیٹ ورک پر دیہان دیا جا رہا ہے جس میں ان کے سہولت کاروں اور مالی امداد کرنے والوں کی بھی نشاندہی کی جا رہی ہے۔‘

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ یہ آپریشن اہداف کے حصول اور امن کے قیام تک جاری رہے گا۔

انھوں نے کہا رینجرز کو ان کے مشن کی کامیابی کے لیے انٹیلیجنس اور لڑائی میں مدد سمیت ہر قسم کا تعاون فراہم کیا جائے گا

چوہدری نثار علی خان نے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد سے ملاقات کی جس میں صوبے کی امن و امان کی صورتحال اور کراچی میں جاری آپریشن پر بات چیت کی۔

سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق گورنر سندھ نے وفاقی وزیر داخلہ کو کراچی میں شدت پسندوں، ٹارگٹ کلرز، اغوا برائے تاوان اور بھتہ خوروں کے خلاف آپریشن کے حوالے سے بریف کیا۔

اس اجلاس میں شدت پسندوں کے خاتمے تک آپریشن کو جاری رکھنے کا عزم کیا گیا اور کہا گیا کہ ملک کی معیشت اور ترقی کے لیے کراچی میں امن بہت ضروری ہے۔

اس سے قبل پی ٹی وی کے مطابق وزیرِ داخلہ نے سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سجاد علی شاہ سے ملاقات کی۔

یاد رہے کہ سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سجاد علی شاہ کے بیٹے اویس شاہ کے بارے میں اطلاع دینے والے کے لیے رینجرز نے 25 لاکھ روپے کے انعام کا اعلان بھی کیا ہے۔

سندھ حکومت نے اویس شاہ کی بازیابی اور امجد صابری کے قتل کی تحقیقات کے لیے کمیٹی بنانے کا اعلان بھی کر رکھا ہے۔ اس کے علاوہ سندہ حکومت نے امجد صابری اور اویس شاہ کے کیس میں مصدقہ معلومات فراہم کرنے والے کو ایک کروڑ روپے انعام دینے کا بھی اعلان کیا ہوا ہے۔

دوسری جانب کراچی میں لیاقت آباد کے مصروف علاقے میں 23 جون کو معروف قوال امجد صابری کو موٹر سائیکل پر سوار دو نامعلوم مسلح افراد نے گولیاں مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

حالیہ واقعات کے بعد وزیر اعلیٰ سید قائم علی شاہ کی زیر صدارت اجلاس میں سندھ حکومت نے دہشت گردوں اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف جاری آپریشن میں ایک بار پھر تیزی لانے کا فیصلہ کیا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close